سینئر اداکارہ و ٹی وی میزبان مشی خان نے ملک میں انٹرنیٹ کی ناقص سروسز پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مشی خان کا سوشل میڈیا سائیٹ پر اپنی ایک پوسٹ میں کہنا تھا کہ پاکستانی عوام بجلی، پانی اور گیس سمیت ضروریات زندگی کی اشیا کیلئے بھاری بھرکم ٹیکس ادا کر رہی ہے سوائے اپنے سانسوں کے۔
مشی خان نے مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ ایسی ٹرینیں چلانے کا کیا فائدہ جو کراچی سے اسلام آباد تو ڈیڑھ گھنٹے میں پہنچا دیں لیکن انٹرنیٹ کا یہ حال ہے ایک واٹس ایپ میسج ہی ڈیڑھ دن بعد موصول ہو۔
آئمہ بیگ کو کم نوعیت کا ہارٹ اٹیک، گلوکارہ کی تصدیق
اداکارہ نے مزید کہا کہ میں ان لوگوں کے بارے میں حیران اور پریشان ہوں جو کال سینٹرز اور ای کامرس ویب سائٹس جیسے اپنے کام کے لیے انٹرنیٹ پر انحصار کرتے ہیں، آپ لوگ اس ناقص انٹرنیٹ میں کیسے کام کر رہے ہیں؟
اداکارہ نے حکومت وقت سے سوال کیا کہ،آپ ہم سے کیا چاہتے ہیں؟ ہمارے پاس انٹرنیٹ کی صرف ایک سہولت تھی جو ہمیں اتنا ٹیکس ادا کرنے کے بعد مل رہی تھی، براہ کرم ہمیں بنیادی سہولتیں دیں، کم از کم انٹرنیٹ تو دیں۔
مجھے لگتا ہے کہ ہم ماضی کے اس دور کی طرف جا رہے ہیں جب ہمیں سست انٹرنیٹ ملا کرتے تھے جو صرف لوڈنگ کے نشان کو ظاہر کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔