معروف بھارتی مصنف جاوید اختر نے افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کے بھارت میں پرتپاک استقبال پر شدید ردعمل دیا ہے۔
جاوید اختر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے پیغام میں لکھا کہ میرا سر شرم سے جھک جاتا ہے جب میں دیکھتا ہوں کہ دنیا کے بدترین دہشت گرد گروہ طالبان کے نمائندے کو وہی لوگ عزت و احترام دے رہے ہیں جو ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف خطبے دیتے ہیں۔
جنگیں رکوانے میں ماہر ہوں ، پاک افغان کشیدگی ختم کرنیکی کوشش کروں گا ، ڈونلڈ ٹرمپ
بھارتی مصنف نے دارالعلوم دیوبند کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا جہاں پر افغان وزیر خارجہ ( Afghanistan ) کا شاندار استقبال کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ دیوبند پر بھی افسوس ہے کہ انہوں نے اس شخص کو ”اسلامی ہیرو“ کے طور پر سراہا جو لڑکیوں کی تعلیم پر مکمل پابندی عائد کرنے والوں میں سے ایک ہے، میرے ہندوستانی بھائیو اور بہنو! ہمارے ساتھ ہو کیا رہا ہے؟‘
I hang my head in shame when I see the kind of respect and reception has been given to the representative of the world’s worst terrorists group Taliban by those who beat the pulpit against all kind of terrorists . Shame on Deoband too for giving such a reverent welcome to their “…
— Javed Akhtar (@Javedakhtarjadu) October 13, 2025
یاد رہے کہ طالبان کی جانب سے 2021 میں افغانستان کی حکومت سنبھالنے کے بعد کسی بھی رہنما کا یہ بھارت کا پہلا سرکاری دورہ تھا، اسی موقع پر بھارت نے بھی افغانستان میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا۔
گزشتہ ہفتے نئی دہلی میں افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی کی پریس کانفرنس میں خواتین صحافیوں کی غیر موجودگی پربھی تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا، جسے اپوزیشن کے رہنماؤں نے ناقابل قبول اور خواتین کی توہین قرار دیا تھا اور حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔
افغان مہاجرین کو اب اپنے وطن واپس جانا ہوگا، خواجہ آصف
اس سارے معاملے پر بھارت کی وزارت خارجہ کو بھی وضاحت کرنا پڑ گئی، وزارت خارجہ نے کہا کہ پریس کانفرنس کا اہتمام ہم نے نہیں کیا دوسری جانب متعدد صحافتی تنظیموں نے بھی افغانستان کے وزیر خارجہ پر تنقید کی۔
تنازعے بڑھنے پر افغان وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس کی جس میں خواتین صحافیوں کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔