پاکستان آئیڈل میں فواد خان کی بطور جج شمولیت پر ہونے والی تنقید کے بعد کئی شوبز شخصیات نے ان کی حمایت میں آواز بلند کی ہے۔ سوشل میڈیا پر جاری بحث کے دوران اداکاروں، گلوکاروں اور مداحوں نے ناقدین کے بیانات پر ردِعمل ظاہر کیا۔
تفصیلات کے مطابق یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب گلوکارہ حمیرا ارشد نے فواد خان کی موسیقی کے شعبے میں مہارت پر سوال اٹھایا اور کہا کہ ججز کا انتخاب صرف شہرت یا اسپانسرشپ کی بنیاد پر نہیں ہونا چاہیے، اور ان کے اس بیان پر مختلف فنکاروں نے ردعمل دیا۔
اداکارہ درفشاں نے انسٹاگرام اسٹوری پر فواد خان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ تنقید ضرور کریں، مگر قومی ستاروں کے خلاف اس حد تک منفی رویہ رکھنا شرمناک ہے۔
اداکار نمِیر خان نے بھی ایکس (سابق ٹوئٹر) پر کہا کہ پاکستان کو اپنے کامیاب لوگوں کا جشن منانا چاہیے، نہ کہ انہیں نیچا دکھائے، فواد خان ایک لیجنڈ ہیں اور انہیں کسی کو کچھ ثابت کرنے کی ضرورت نہیں۔
گلوکار اور اداکار ہارون شاہد نے اس تنازع کو احمقانہ بحث قرار دیتے ہوئے کہا کہ فواد اور بلال مقصود دونوں نے موسیقی میں اپنی قابلیت پہلے ہی ثابت کر رکھی ہے، یہ بحث وقت اور توانائی کا ضیاع ہے۔
سوشل میڈیا پر بہت سے صارفین نے بھی یہ نشاندہی کی کہ فواد خان نے اپنی شہرت کا آغاز معروف راک بینڈ اینٹیٹی پیراڈائم (EP) کے مرکزی گلوکار کے طور پر کیا تھا، اور ان کا میوزک سے گہرا تعلق کسی سے پوشیدہ نہیں۔
مداحوں کے مطابق فواد خان کا اسٹیج اور میوزک کا تجربہ انہیں پاکستان آئیڈل کے ججز پینل کے لیے بہترین انتخاب بناتا ہے۔
دوسری جانب پروگرام کے دوسرے سیزن کے آغاز کے ساتھ ہی یہ بحث زور پکڑ چکی ہے کہ ٹیلنٹ شو کے جج بننے کے لیے اصل معیار کیا ہونا چاہیے، تجربہ، شہرت یا فنی مہارت۔
