بینائی سے محروم ہونے کے باوجود 27 سالہ ایرل حسین نے سی ایس ایس 2024 کا امتحان کامیابی سے پاس کر کے سب کو حیران کر دیا۔
ان کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمت، عزم اور یقین کے ساتھ کوئی بھی رکاوٹ کامیابی کے راستے میں حائل نہیں ہو سکتی۔
فیڈرل پبلک سروس کمیشن (FPSC) کے مطابق اس سال سی ایس ایس کا کامیابی کا تناسب صرف 2.48 فیصد رہا۔ 15,602 امیدواروں میں سے صرف 229 نے امتحان پاس کیا جن میں ایرل حسین بھی شامل ہیں۔
ایرل حسین، جن کے پاس انٹرنیشنل ریلیشنز میں ماسٹرز کی ڈگری ہے، اس وقت معذور افراد کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے نیٹ ورک (NOWPDP) کے ایمپاورمنٹ ڈیپارٹمنٹ میں بطور ایسوسی ایٹ کام کر رہے ہیں، جہاں وہ معذور افراد کے لیے ملازمت کے مواقع، آگاہی تربیت اور ادارہ جاتی شمولیت پر کام کرتے ہیں۔
ایرل نے بتایا کہ ان کا سی ایس ایس کا سفر 2016 میں شروع ہوا، جب کالج کے ایک پروفیسر نے انہیں سول سروس کے امتحان کے بارے میں بتایا۔
KARACHI (October 29th, 2025): Sindh Chief Minister Syed Murad Ali Shah meets visually impaired CSS qualifier Eril Hussain at CM House. pic.twitter.com/0z2Gy6sJdj
— Sindh Chief Minister House (@SindhCMHouse) October 29, 2025
پہلی کوشش 2021 میں ناکام رہی جب وہ صرف ایک نمبر سے دو مضامین (انگلش کمپری ہینشن اور اسلامیات) میں فیل ہو گئے، مگر ہمت نہیں ہاری۔
انہوں نے کام اور پڑھائی دونوں ساتھ جاری رکھے۔ 2024 میں دوبارہ امتحان دیا اور اس بار کامیابی حاصل کر کے فارِن سروس میں جگہ حاصل کی۔
ایرل کے مطابق ان کے لیے معذوری کبھی رکاوٹ نہیں بنی۔
“میں جانتا تھا کہ اگر بصارت سے محروم ایک شخص یہ کر سکتا ہے تو میں بھی کر سکتا ہوں۔ یہی یقین میرا سب سے بڑا حوصلہ تھا۔”
انہوں نے بتایا کہ FPSC نے معذور امیدواروں کے لیے مکمل سہولت فراہم کی۔ انہیں لیپ ٹاپ اور اسکرین ریڈر دیا گیا تاکہ وہ ایم ایس ورڈ پر پیپر لکھ سکیں، اور ان کے جوابات پرنٹ کر کے ہیڈکوارٹر بھیجے گئے۔
مزید برآں، معذور امیدواروں کو 25 فیصد اضافی وقت بھی دیا جاتا ہے۔
ایرل نے دیگر طلبہ کو مشورہ دیا ہے کہ سی ایس ایس سے ڈرنے کے بجائے اسے ایک چیلنج سمجھیں۔ پہلا امتحان خود سب سے بڑا استاد ہوتا ہے۔ ہمت کریں اور آگے بڑھیں۔
 
				