عالمی کریپٹو مارکیٹس میں شدید مندی دیکھی گئی جہاں 24 گھنٹوں کے دوران 19 ارب ڈالر سے زائد کی لیوریج پوزیشنز ختم ہو گئیں،
معروف مالیاتی ادارے بلومبرگ کے مطابق یہ حالیہ برسوں میں سب سے بڑی کریپٹو لیکویڈیشنز میں سے ایک ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے چین پر 100 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کرنے کے اچانک اعلان کے صرف ایک گھنٹے بعد ہی 7 ارب ڈالر مالیت کی پوزیشنز ختم ہو گئیں، جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں زبردست غیر یقینی صورتحال پیدا ہو گئی۔
بیٹ کوائن کی قدرمیں تیزی سے کمی دیکھی گئی، جس کے ساتھ ہی ایتھیریم، ایکس آر پی، بی این بی اور سولانا سمیت دیگر بڑے کرپٹو ٹوکنز بھی مندی کی لپیٹ میں آگئے۔
مجموعی طورپر1.6 ملین سے زائد ٹریڈرزاپنی پوزیشنزسے محروم ہو گئے، جسے تجزیہ کار ’’کریپٹو ہسٹری کے بڑے ماس سیل آف ایونٹس‘‘ میں شمارکررہے ہیں۔
مارکیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ واضح کرتا ہے کہ عالمی سیاست اورمعاشی پالیسیوں میں کسی بھی بڑے فیصلے سے ڈیجیٹل اثاثہ مارکیٹس کس حد تک متاثر ہوسکتی ہیں، امریکی پالیسی میں کسی بھی اچانک تبدیلی سے سرمایہ کاروں کا اعتماد متزلزل ہو سکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق اگرغیریقینی صورتحال اوراتارچڑھاؤ جاری رہا تو نئے سرمایہ کاروں میں عدم اعتماد مزید بڑھ سکتا ہے جومارکیٹ میں مزید مندی کا باعث بن سکتا ہے۔