وفاقی حکومت نے ملک میں چینی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے اور قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لیے سوکار کے ذریعے 85 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد کے لیے لیٹر آف کریڈٹ (ایل سیز) جاری کر دیے ہیں۔
چینی کی درآمد کے لیے تمام ایل سیز باضابطہ طور پرکھولے اور متعلقہ بینکوں کے ذریعے ترسیل کر دی گئی ہیں۔
سوکار کے ساتھ طے پانے والے تجارتی معاہدے کے تحت چینی کی یہ کھیپ مرحلہ وار پاکستان پہنچائی جائے گی اور پہلی کھیپ آئندہ چند ہفتوں میں بندرگاہ پر پہچنے کی توقع ہے۔
حکومت نے یہ اقدام اندرون ملک چینی کے ذخائر میں اضافے اور مستقبل میں کسی ممکنہ قلت یا قیمتوں میں غیر معمولی اتار چڑھاؤ سے بچاؤ کے لیے کیا ہے۔
منصوبے کے تحت درآمدی چینی کو اوپن مارکیٹ میں رعایتی نرخوں پر عوام تک پہنچایا جائے گا اور 85 ہزار میٹرک ٹن چینی کی درآمد سے مارکیٹ میں سپلائی کا تسلسل برقرار رہے گا۔
درآمدی چینی معیار کے عالمی تقاضوں پر پورا اترنے اور مقررہ مدت میں پاکستان پہنچنے کو یقینی بنایا جائے گا۔