الیکٹرک گاڑیاں اور بائیکس کس طرح حاصل کریں؟

الیکٹرک گاڑیاں اور بائیکس کس طرح حاصل کریں؟


وفاقی حکومت نے الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کے لیے ایک بڑا اقدام شروع کیا ہے، جس کے تحت لوگوں کو الیکٹرک بائیکس، رکشہ/ لوڈرز دیے جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے کی جانب سے عوام کو ‘الیکٹرک بائیکس اور رکشہ/ لوڈرز کے لیے کوسٹ شیئرنگ اسکیم’ کا اعلان کیا گیا ہے۔

جس کا مقصد پاکستان بھر میں گرین ٹرانسپورٹ کو مزید قابل رسائی اور سستا بنانا ہے۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری تفصیل میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ اسکیم کے تحت مالی سال 2025-26 کے دوران تقریباً 116,000 الیکٹرک بائیکس اور 3,170 الیکٹرک رکشوں یا لوڈرز کےلیے مالی معاونت فراہم کی جائیگی۔

کون سے افراد اپلائی کرسکتے ہیں؟

تمام پاکستانی شہری بشمول گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے شہری اس اسکیم کےلیے اہل ہیں،

ای بائک کے لیے عمر کی حد 18-65 سال جبکہ رکشہ/لوڈرز کے لیے عمر کی حد 21-65 سال ہے۔

فلیٹ آپریٹرز رکشہ/لوڈر فنانسنگ کے لیے بھی درخواست دے سکتے ہیں، ان کےلیے اہلیت کا معیار اسٹیئرنگ کمیٹی طے کریگی۔

خصوصی کوٹہ

اس اسکیم میں کم از کم 25فیصد ای بائک خواتین کے لیے اور 10فیصد ان لوگوں کے لیے ہوگی جو ڈیلیوری خدمات جیسے کاروباری مقاصد کے لیے بائیک استعمال کرتے ہیں۔

رکشہ اور لوڈرز کا 30فیصد فلیٹ آپریٹرز کےلیے مختص کیا جائے گا۔

اس اسکیم کو دو مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا

پہلے مرحلے میں 40,000 ای بائیک اور 1,000 ای رکشہ/لوڈر فراہم کیے جائیں گے۔

جبکہ دوسرے مرحلے یعنی فیز 2 میں 76,000 ای بائیک اور 2,171 ای رکشہ/لوڈر دیے جائیں گے۔

فنانسنگ روایتی اور اسلامی بینکنگ دونوں چینلز کے ذریعے دستیاب ہوگی۔

زیادہ سے زیادہ قرض کا حجم دو پہیوں کی گاڑی کے لیے 200,000 اور تین پہیوں کی گاڑی کے لیے 880,000 روپے مقرر کیا گیا ہے۔

قرض لینے والوں کو ای بائک کے لیے 50,000 اور رکشہ/لوڈرز کے لیے 200,000 روپے تک کی کیپٹل سبسڈی دی جائے گی جبکہ ڈیبٹ اور ایکویٹی کی شرح 80:20 ہوگی۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top