ویڈیو گیمز کی دنیا کے لیجنڈری جاپانی ڈائریکٹر تومونوبو اٹاگاگی (Tomonobu Itagaki)، جنہوں نے Dead or Alive اور Ninja Gaiden جیسے یادگار فرنچائزز تخلیق کیے، 58 سال کی عمر میں طویل علالت کے بعد انتقال کر گئے۔
ان کے انتقال کی تصدیق ان کے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ پر پوسٹ کیے گئے ایک پہلے سے شیڈول پیغام کے ذریعے کی گئی، جو اٹاگاگی نے خود اپنی زندگی کے آخری ایام میں لکھا تھا۔
ان کے قریبی ساتھی اور ویڈیو گیم صحافی جیمز میلکی نے تصدیق کی کہ وہ ایک سنگین بیماری میں مبتلا تھے، جو آخری دنوں میں شدت اختیار کر گئی۔
الوداعی پیغام
انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر جاپانی زبان میں الوداعی پیغام پوسٹ کیا، جس کا عنوان تھا ‘الوداعی کلمات’
اٹاگاکی نے لکھا کہ ‘میری زندگی کی شمع بجھنے والی ہے۔ اگر یہ پیغام پوسٹ ہو چکا ہے، تو اس کا مطلب ہے کہ میرا وقت آ چکا ہے۔ میں اب اس دنیا میں نہیں ہوں (یہ آخری پیغام ایک ایسے شخص کیلئے ہے جو میرے لیے بہت خاص ہے)۔
… میری زندگی ایک مسلسل جنگ تھی، جس میں ہم جیتتے رہے۔ میں نے بہت مشکلات بھی کھڑی کیں۔ میں اپنے اعتقادات پر قائم ہوں اور ان کو اپناتا ہوں۔ مجھے کوئی پچھتاوا نہیں۔
آخر میں انہوں نے اپنے مداحوں سے معذرت کی کہ وہ ان کے لیے نئی گیم متعارف نہیں کرا سکے۔ ‘مجھے افسوس ہے کہ میں اپنا تازہ کام اپنے مداحوں تک نہ پہنچا سکا۔ اس کے لیے معذرت۔’
انہوں نے اپنی زندگی کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے پر کرٹ وونیگٹ کے ناول Slaughterhouse-Five کا مشہور جملہ لکھا، “So it goes.”
‘یہ تو ہونا تھا، لہذا چلتا ہوں’، یہ وہ الفاظ تھے تو اٹاگاکی کے مداحوں کے دل چیر گئے۔ دنیا بھر سے گیمنگ فینز ان کی موت پر افسوس اور دکھ کا اظہار کر رہے ہیں۔
Rest in Peace Itagaki
thank you for my favorite fighting game of all time pic.twitter.com/bD2cOruiZo
— DiamondEyesFox (@DiamondEyesFox) October 16, 2025
سوشل میڈیا پر گیمنگ کے اس بادشاہ کو عقیدت اور تحسین کے خراج پیش کیے جا رہے ہیں۔
گیمنگ کی دنیا کا انقلابی سفر
تومونوبو اٹاگاگی نے 1992 میں Tecmo میں شمولیت اختیار کی اور صرف چار سال بعد 1996 میں Dead or Alive کے ذریعے شہرت حاصل کی، جو اس وقت کی جدید ترین 3D فائٹنگ گیمز میں سے ایک تھی۔
2004 میں انہوں نے Ninja Gaiden کو دوبارہ زندہ کیا، جو اپنی انتہائی مشکل گیم پلے، سنیماٹوگرافک پریزنٹیشن اور ایکشن گیمز میں نئی جہت کے طور پر پہچانا گیا۔
اٹاگاگی نے Team Ninja کی قیادت کی اور اپنی بے باک شخصیت، سیاہ چشموں اور آزاد تخلیقی سوچ کے لیے مشہور رہے۔ 2008 میں Tecmo سے علیحدگی کے بعد انہوں نے Valhalla Game Studios اور بعد میں Itagaki Games کی بنیاد رکھی۔
انڈسٹری کا ردعمل
اٹاگاگی کی موت پر گیمنگ انڈسٹری کی اہم شخصیات نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
It’s hard to believe, but Itagaki-san…my senior from university and my rival as a creator has passed away.
The last message I ever received from him was,“Let’s go drinking. Let’s make some noise soon!”
To think that he’s gone at just 58 years old…
Yes, everyone dies… pic.twitter.com/rd5YpWZ5Qi
— Katsuhiro Harada (@Harada_TEKKEN) October 16, 2025
Tekken کے ڈائریکٹر کاتسوہیرو ہرادا نے ایک جذباتی پیغام میں لکھا، ‘میں کیسے یقین کروں، اٹاگاگی … آپ نے کہا تھا کہ اگلی بار ہم اکٹھے بیٹھیں گے۔’
اٹاگاکی کی وراثت زندہ رہے گی
تومونوبو اٹاگاگی کے تخلیق کردہ کردار اور گیمز آج بھی لاکھوں کھلاڑیوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ ان کی جدوجہد، خلوص اور آرٹ کے لیے پرخلوص جدوجہد نے انہیں صرف ایک گیم ڈویلپر نہیں، بلکہ ایک علامتی شخصیت بنا دیا ہے۔
‘میرے پاس کوئی پچھتاوا نہیں…’، اٹاگاکی کے یہ الفاظ گیمنگ کی تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جائیں گے۔