پنجاب حکومت کا وفاق سے انتہا پسند جماعت پر پابندی کی سفارش کرنے کا فیصلہ

پنجاب حکومت کا وفاق سے انتہا پسند جماعت پر پابندی کی سفارش کرنے کا فیصلہ


پنجاب حکومت نے وفاق سے انتہا پسند جماعت پر پابندی کی سفارش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں ریاستی رِٹ اور قانون کی بالادستی قائم کرنے کیلئے غیرمعمولی فیصلے کئے گئے۔

پنجاب حکومت وفاق سے انتہا پسند جماعت پر پابندی کی سفارش کرے گی، اجلاس میں پنجاب میں اشتعال انگیزی اور قانون شکنی میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

سوات ایکسپریس وے پر ٹرک الٹنے سے 15 افراد جاں بحق

پولیس افسران کی شہادت اور سرکاری املاک کی تباہی میں ملوث افراد پر مقدمات چلانے اور انتہا پسند جماعت کی قیادت کو انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے فورتھ شیڈول میں شامل کرنے کافیصلہ بھی کیا گیا۔

اجلاس میں انتہا پسند جماعت کی جائیدادیں اور اثاثے محکمہ اوقاف کے حوالے کئے جائیں گے اور ان کے پوسٹرز، بینرز اور اشتہارات پر مکمل پابندی عائد ہوگی۔

اجلاس میں نفرت پھیلانے پر انتہا پسند جماعت کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس بند کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پنجاب حکومت انتہا پسند جماعت کے تمام بینک اکاؤنٹس منجمد کرے گی۔

صوبائی حکومت نے لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر کارروائی کرنے کا فیصلہ بھی کیا، اجلاس میں پنجاب حکومت افغانیوں afghan کو بھی ٹیکس نیٹ میں لائے گی، پنجاب حکومت غیر قانونی افغان باشندوں کا ریئل ٹائم ڈیٹا تیار کرے گی۔

اجلاس میں غیر قانونی تارکین وطن کیلئے وہسِل بلوئر سسٹم متعارف کرانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، غیر قانونی رہائشیوں اور کاروباروں کے خلاف کومبنگ آپریشن کیا جائے گا، غیر قانونی غیر ملکی باشندوں کو وفاق کی پالیسی کے مطابق فوری طور پر ڈی پورٹ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

سپین بولدک حملے میں 20 افغان طالبان ہلاک ، پاک فوج کے ہتھیار قبضے میں لینے کی خبریں غلط ہیں ، سکیورٹی ذرائع

محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے غیر قانونی اسلحے کو ایک ماہ میں جمع کروانے کا الٹی میٹم جاری کیا گیا ہے، محکمہ داخلہ پنجاب کا کہنا ہے کہ ایک ماہ میں شہری اپنا قانونی اسلحہ خدمت مرکز سے رجسٹر کرائیں، اجلاس میں اسلحہ فروشوں اور ڈیلرز کے ا سٹاک کا معائنہ کرنے کی ہدایت بھی کی گئی۔

پنجاب میں نئے اسلحہ لائسنس جاری کرنے پر مکمل پابندی کی ہدایت کی گئی ہے، پنجاب حکومت نے وفاق سے اسلحہ فیکٹریز اور مینوفیکچررز کو ریگولرائز کرنے کی سفارش کی ہے، پنجاب حکومت نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے کی سزا میں اضافے کی منظوری دیتے ہوئے 14 سال قید کی سزا اور بیس لاکھ جرمانہ مقرر کیا گیا اور اسے ناقابل ضمانت جرم قرار دیا ہے۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top