پنجاب حکومت نے اسلام آباد تا مری مونوریل منصوبے (Monorail Project)کی فزیبلٹی رپورٹ مکمل کرلی ہے، جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے منصوبے پر جلد عملدرآمد کی ہدایت جاری کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق منصوبے کا مقصد اسلام آباد سے مری تک ایک جدید اور ماحول دوست ٹرانسپورٹ سسٹم فراہم کرنا ہے جو نہ صرف سیاحوں کے لیے سہولت پیدا کرے گا بلکہ ٹریفک کے دباؤ میں بھی نمایاں کمی لائے گا۔
اداکار خوبصورتی بڑھانے کے لیے ’’اوزمپک‘ ‘انجکشن لگوا رہے ، سید جبران کا انکشاف
ابتدائی منصوبے کے مطابق 40 کلومیٹر طویل مونوریل ٹریک کا پہلا مرحلہ لیک ویو پارک سے مری کے پنڈی پوائنٹ تک مکمل کرنے کی تجویز تھی۔ تاہم، حالیہ مشاورت میں منصوبے کے دائرہ کار کو بڑھاتے ہوئے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ تک توسیع دینے کی تجویز سامنے آئی ہے تاکہ ملکی و غیر ملکی مسافروں کو براہِ راست رسائی حاصل ہوسکے۔
حکام کا کہنا ہے کہ فزیبلٹی رپورٹ کی تکمیل کے بعد اب منصوبے کے تعمیراتی مرحلے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ مریم نواز نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایت دی ہے کہ منصوبے کے آغاز میں کسی قسم کی تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی اور کام کی رفتار کو تیز رکھا جائے۔
پاکستان کا پہلا ہائپرسپیکٹرل سیٹلائٹ 19 اکتوبر کو چین سے لانچ کیا جائے گا
منصوبے کا روٹ زیادہ تر پرانی مری روڈ کے قریب سے گزرے گا جبکہ ماہرین کے مطابق علاقے کا جغرافیہ مونوریل کے لیے موزوں قرار دیا گیا ہے۔ حکومت کو توقع ہے کہ تعمیراتی کام کے آغاز کے بعد منصوبہ دو سال کے اندر مکمل کرلیا جائے گا۔
دوسری جانب پنجاب حکومت اور کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (cda) کے درمیان ایک اہم اجلاس بھی ہوا، جس میں اسلام آباد ایئرپورٹ سے لیک ویو پارک تک ممکنہ کنکشن پر غور کیا گیا۔ اجلاس میں اس بات پر بھی تبادلۂ خیال ہوا کہ ایئرپورٹ سے پشاور موڑ تک سرینگر ہائی وے کے ساتھ ساتھ مونوریل لائن بچھائی جا سکتی ہے۔
سی ڈی اے نے مجوزہ لائن کو مارگلہ اور روات ریلوے اسٹیشنز سے جوڑنے کی تجویز بھی پیش کی، جس پر دونوں اداروں نے ایئرپورٹ تا لیک ویو پارک حصے کے لیے پری فزیبلٹی اسٹڈی مکمل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
ایل این جی کی قیمتوں میں مزید 2 فیصد اضافہ کردیا گیا
حکومت کا کہنا ہے کہ مونوریل منصوبہ نہ صرف سیاحت کو فروغ دے گا بلکہ خطے میں جدید ٹرانسپورٹ کے ایک نئے دور کا آغاز کرے گا۔