پنجاب حکومت نے ایک تاریخی اقدام کے تحت 57 ہزار سستے مکانات ( low-cost housing )کی تعمیر کا اعلان کیا ہے تاکہ مستحق خاندانوں کو آسان اقساط پر اپنی چھت فراہم کی جاسکے۔ اس سکیم کا منصوبہ پنجاب کے تمام اضلاع میں سرکاری زمینوں پر ترتیب دیا جائے گا، تاکہ رہائشی بحران پر ایک طویل المدت حل پیش کیا جائے۔
پاکستان کا سرکاری قرضہ 765 ارب روپے کم ہوگیا
حکومتِ پنجاب نے اس مقصد کے لیے پہلے مرحلے میں 20 ہزار مکانات کی تعمیر کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ 41 مختلف مقامات پر بنائے جائیں گے۔ اس ضمن میں منتخب سرکاری اراضی کو پنجاب ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ ایجنسی کو منتقل کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے تاکہ عمل کا آغاز ممکن بنایا جائے۔ اس منصوبے کو پانچ سالوں کے اندر مکمل کرنے کا عزم کیا گیا ہے۔
مکانات 24 اضلاع میں تعمیر کیے جائیں گے، اور ان کی ڈیزائن اور سائز کا انتخاب ضلعی ضروریات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا جائے گا:
ایک منزلہ یونٹ (تقریباً 250 مربع فٹ) = 16 اضلاع میں
تین منزلہ عمارتیں (تقریباً 530 مربع فٹ) = 5 اضلاع میں
چار منزلہ عمارتیں (تقریباً 550 مربع فٹ) = 3 اضلاع میں
ماحول دوست تعمیر کو مدنظر رکھتے ہوئے، اس منصوبے میں سولر توانائی کے نظام اور بارش کا پانی ذخیرہ کرنے کے انتظامات شامل کیے جائیں گے تاکہ رہائشی نہ صرف کم خرچ بلکہ پائیدار زندگی گزار سکیں۔
کینیڈا، اٹلی، بحرین اور اردن میں نادرا کاؤنٹرز مکمل طور پر فعال
یہ منصوبہ ورلڈ بینک اور نجی شعبے کی شراکت سے انجام پائے گا، تاکہ بین الاقوامی تعمیراتی معیارات، جدید سہولتیں اور سخت مانیٹرنگ ممکن ہو سکے۔ حکام کا کہنا ہے کہ منصوبے کے ہر مرحلے میں معیار کو اولین ترجیح دی جائے گی اور رہائشیوں کو ضروری سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ معیارِ زندگی بہتر کیا جائے۔