نوبیل انعام برائے طب 2025 امریکی و جاپانی سائنسدانوں کا نام

نوبیل انعام برائے طب 2025 امریکی و جاپانی سائنسدانوں کا نام


2025 کا نوبیل انعام برائے طب امریکی سائنسدان میری برنکاؤ، فریڈ ریمزڈیل اور جاپانی سائنسدان شیمن ساکاگُچی نے مشترکہ طور پر جیت لیا۔

یہ انعام ان کی اُس تحقیق پر دیا گیا ہے جس میں انہوں نے انسانی جسم میں مدافعتی نظام کو خود پر حملہ کرنے سے روکنے (peripheral immune tolerance) کا طریقہ دریافت کیا۔

نوبیل کمیٹی کے مطابق ان سائنسدانوں کی دریافت سے کینسر اور خودکار بیماریوں (autoimmune diseases) کے نئے علاج کی راہیں کھلی ہیں۔ انہوں نے ریگولیٹری ٹی سیلز کی شناخت کی، جو جسم کے مدافعتی نظام میں ‘سیکیورٹی گارڈز’ کا کردار ادا کرتے ہیں اور مدافعتی خلیوں کو اپنے جسم پر حملہ کرنے سے روکتے ہیں۔

نئے وائرس کے حملے سے ہوشیار رہیں، قومی سائبر ادارے کی وارننگ

ساکاگُچی نے اوساکا یونیورسٹی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس اعزاز کو ‘بہت بڑے فخر کی بات’ قرار دیا۔

انعام کے ساتھ 11 ملین سویڈش کراؤن (تقریباً 1.2 ملین امریکی ڈالر) اور نوبیل میڈل بھی دی جائے گی، جو روایتی طور پر سویڈن کے بادشاہ کے ہاتھوں دی جاتی ہے۔

میری برنکاؤ اس وقت سیئٹل کے انسٹیٹیوٹ فار سسٹمز بایالوجی میں سینئر پروگرام مینیجر ہیں، جبکہ فریڈ ریمزڈیل سان فرانسسکو میں سونومہ بایو تھراپیوٹکس کے سائنسی مشیر اور شریک بانی ہیں۔ ساکاگُچی جاپان کی اوساکا یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں۔

طب کا نوبیل انعام ہر سال سب سے پہلے دیا جاتا ہے اور یہ سلسلہ 1901 سے جاری ہے۔ پچھلے سال یہ انعام امریکی سائنسدانوں وکٹر ایمبروس اور گیری رووکون کو دیا گیا تھا جنہوں نے مائیکرو RNA دریافت کیا۔

6 تحقیق شدہ جڑی بوٹیوں کی چائے، بلڈ پریشر اور دل کی صحت کیلئے مفید

نوبیل انعامات کی روایتی تقریب ہر سال 10 دسمبر کو سویڈن اور ناروے کی شاہی خاندانوں کی موجودگی میں ہوتی ہے، جو الفریڈ نوبیل کی یاد میں منعقد کی جاتی ہے۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top