ڈونلڈ ٹرمپ کی نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس، مجوزہ غزہ جنگ بندی منصوبے کا اعلان

ڈونلڈ ٹرمپ کی نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس، مجوزہ غزہ جنگ بندی منصوبے کا اعلان


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امن معاہدہ پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ میرے امن منصوبے کو تمام عرب ممالک کی حمایت حاصل ہے۔ وہ ’ بہت پُراعتماد’ ہیں کہ وہ وائٹ ہاؤس کے دورے پر آئے ہوئے اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ طے کر لیں گے۔ دونوں رہنماؤں کی جلد ہی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرنے کی توقع ہے۔

رائٹرز کو نیتن یاہو کے ایک قریبی ذریعے نے بتایا کہ پیر کو وائٹ ہاؤس سے کی گئی ایک فون کال میں نیتن یاہو نے دوحہ میں اسرائیلی فضائی حملے پر اپنے قطری ہم منصب شیخ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی سے معذرت کی۔

ایک علیحدہ ذریعے کے مطابق ایک قطری تکنیکی ٹیم بھی وائٹ ہاؤس میں موجود ہے۔ اس دوران اے ایف پی سے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے ایک سفارت کار نے کہا کہ نیتن یاہو نے قطری خودمختاری کی خلاف ورزی اور ایک قطری سیکیورٹی گارڈ کی ہلاکت پر افسوس کا اظہار کیا۔

باضابطہ بات چیت سے قبل ٹرمپ نے اپنے مہمانوں سے کہا: ’ ہمیں یرغمالیوں کو واپس لانا ہے … یہ وہ گروپ ہے جو یہ کر سکتا ہے، دنیا کے کسی اور گروپ سے زیادہ … اس لیے آپ کے ساتھ ہونا اعزاز کی بات ہے۔‘

ٹرمپ نے اس تنازعے کو ختم کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا: ’ ہم نے یہاں 32 ملاقاتیں کی ہیں، یہ سب سے اہم ہے کیونکہ ہم ایک ایسے معاملے کو ختم کرنے جا رہے ہیں جو شاید کبھی شروع ہی نہیں ہونا چاہیے تھا۔‘

اسرائیل کے چینل 12 اور امریکی ویب سائٹ ایکسیوس کی رپورٹس کے مطابق، صدر ٹرمپ کے منصوبے میں فوری جنگ بندی اور تمام یرغمالیوں (زندہ اور جاں بحق) کی رہائی؛ غزہ سے اسرائیلی انخلا کا مرحلہ وار منصوبہ، جس میں حماس شامل نہیں ہوگی بلکہ فلسطینی اتھارٹی کو شامل کیا جائے گا؛ غزہ کی سیکیورٹی اور اسرائیلی انخلا کی نگرانی کے لیے عرب اور مسلم امن دستوں کی تعیناتی؛ اور علاقائی شراکت داروں کی فنڈنگ سے تعمیرِ نو اور عبوری پروگرام شامل ہیں۔

ڈان کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ تفصیلات اسرائیلی وزیرِاعظم بنیامین نیتن یاہو کے ساتھ شیئر کی گئی ہیں، تاہم یہ منصوبہ اسرائیل نے نہیں بنایا۔

اس دوران وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوٹ نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ اسرائیل اور فلسطینی گروپ حماس اسرائیل کی غزہ پر بمباری ختم کرنے اور مشرقِ وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے ایک فریم ورک معاہدے کے ’ بہت قریب’ ہیں۔

لیوٹ نے ’فاکس اینڈ فرینڈز‘ پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ آج وائٹ ہاؤس میں نیتن یاہو کے ساتھ 21 نکاتی امن منصوبے پر بات کریں گے۔

انہوں نے کہا: ’ ٹرمپ قطر کے رہنماؤں سے بھی بات کریں گے، جو حماس کے ساتھ ثالثی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔‘

کیرولین لیوٹ نے مزید کہا: ’ دونوں فریقوں کے معقول معاہدے تک پہنچنے کے لیے ضروری ہے کہ دونوں کچھ نہ کچھ قربانی دیں اور ممکن ہے وہ میز سے تھوڑے ناخوش ہو کر اٹھیں، لیکن بالآخر یہی اس تنازعے کو ختم کرنے کا راستہ ہے۔‘




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top