یورپی یونین نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات کے تحت ایران پر دوبارہ سخت پابندیاں نافذ کردی ہیں۔ یورپی یونین کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایران کی جانب سے معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی پر یہ اقدامات کیے گئے ہیں۔
پابندیوں کے تحت ایران کے مرکزی بینک سمیت دیگر بینکوں کے اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں۔
مزید برآں، مخصوص ایرانی حکام پر سفری پابندیاں لگائی گئی ہیں، جب کہ ایران کے خام تیل کی خرید و فروخت، سونے اور بعض بحری سازوسامان کی ترسیل پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
یورپی یونین نے واضح کیا ہے کہ نئی پابندیوں کے باوجود ایران کے ساتھ سفارتی مذاکرات کا دروازہ کھلا ہے۔
واضح رہے کہ 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران کو دی گئی پابندیوں میں نرمی کی مدت میں توسیع کی قرارداد منظور نہیں ہوسکی تھی۔
جس کے بعد 2015 کے جوہری معاہدے کے تحت ایران سے اٹھائی گئی پابندیاں دوبارہ نافذ ہو گئی تھیں۔