امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) کے منصوبوں پر کام کرنے والے 200 کنٹریکٹ ملازمین کو ملازمت سے فارغ کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ ملازمین دراصل گوگل کے نئے اے آئی سسٹمز، خصوصاً چیٹ بوٹ جیمنائی اور ویب براؤزر کے اے آئی اوورویوز فیچر کی بہتری اور تربیت پر کام کر رہے تھے، تاکہ اے آئی جوابات کو درست، مؤثر اور انسانوں جیسا بنا سکیں.
ملازمین نے کہا کہ ہمیں اپنی جگہ اے آئی کو تربیت دینے پر نکالا گیا, گوگل دراصل انسانوں کو ہی اے آئی کو تربیت دینے کے لیے استعمال کر رہا ہے، تاکہ بعد میں انسانوں کی ضرورت ختم ہو جائے۔
چیٹ جی پی ٹی کے صارفین کیا کرتے ہیں؟ 15 لاکھ چیٹس پر مبنی تحقیق
ملازمین کے مطابق انہیں ماسٹرز یا پی ایچ ڈی کی ڈگری رکھنے کے باوجود پانچ منٹ کے اندر ٹاسک مکمل کرنے کے دباؤ میں رکھا گیا اور تنخواہیں دیگر کنٹریکٹرز کے مقابلے میں کم دی جاتی تھیں اور کم تنخواہوں اور سخت ورک کنڈیشنز پر احتجاج کرنے کے دوران انہیں ملازمت سے فارغ کر دیا گیا۔
ورکرز نے کہا کہ کچھ ملازمین کو بغیر اطلاع کے برطرفی نوٹس موصول ہوئے، جبکہ بعض ملازمین کو دفتر واپسی کی لازمی پالیسی کے ذریعے مجبور کیا گیا کہ وہ خود ہی ملازمت چھوڑ دیں، یہ صورتحال خاص طور پر ان افراد کے لیے مشکل تھی جو معذوری، گھریلو ذمے داریوں یا مالی مسائل کی وجہ سے دفتر آنے کے قابل نہیں تھے۔
پاکستان میں گیمنگ اور اینیمیشن کی سب سے بڑی صنعت کا آغاز
ماہرین کے مطابق یہ قدم ٹیکنالوجی انڈسٹری میں بڑھتے ہوئے خدشات کو جنم دیتا ہے کہ بڑے ادارے انسانی ملازمین کو مختصر مدت کے لیے استعمال کر کے انہیں اے آئی سے تبدیل کرنے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔