پاکستان میں گیمنگ اور اینیمیشن کی سب سے بڑی صنعت کا آغاز

پاکستان میں گیمنگ اور اینیمیشن کی سب سے بڑی صنعت کا آغاز


پاکستان میں گیمنگ اور اینیمیشن کی سب سے بڑی صنعت کا آغاز ہو گیا ہے۔ وزارت آئی ٹی کے ذیلی ادارے اگنائٹ نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ اور ہم نیٹ ورک لمیٹڈ کے درمیان سینٹر آف ایکسیلنس اِن گیمنگ اینڈ اینیمیشن کے قیام کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

اس معاہدے سے پاکستان میں تخلیقی معیشت کا نیا دور شروع ہو گا۔معاہدہ پر دستخط کی تقریب وزارت آئی ٹی و ٹیلی کام میں منعقد ہوئی جس میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ، وزارت کے حکام رفیق برڑو،ہم نیٹ ورک کے مومنہ درید اور درید قریشی بذریعہ لنک اور دیگر نمائندوں نے شرکت کی۔

وفاقی وزیر شزا فاطمہ خواجہ کا کہنا تھا کہ حکومت ٹیکنالوجی اور تخلیقی صنعتوں کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔سینٹر آف ایکسیلنس اِن گیمنگ اینڈ اینیمیشن اس سمت میں ایک بڑا قدم ہے، وفاقی وزیر برائے آئی ٹی و ٹیلی کام شزا فاطمہ خواجہ نے کہاکہ وزیر اعظم کا یہ کور پرنسپل ہے کہ جو یوتھ پر خرچہ کرہے ہیں وہ خرچہ نہیں وہ سرمایہ کاری ہے، امید ہے جو معاہدہ ہواہے وہ اچھا ثابت ہوگا، اس وقت ہماری آئی ٹی میں چار سو ملین ڈالر کی آؤٹ پٹ ہے جس سے امید ہے کہ تین سالوں میں دو سے تین سو ارب ڈالر تک پہنچ جائے گی، اس پروگرام کے تحت 200 سٹارٹ اپس اور 10 ہزار بچوں کو تربیت دی جائے گی اور وزیر اعظم اس کا افتتاح کریں گے۔

یہ منصوبہ نوجوانوں کو عالمی معیار کی مہارتیں فراہم کرے گا، گیمنگ اور اینیمیشن کے ایکو سسٹم کو مستحکم کرے گا اور ڈیجیٹل معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا۔

معاہدے کے تحت پانچ سال میں 200 اسٹارٹ اپس کو انکیوبیٹ کیا جائے گاجنہیں رہنمائی، فنڈنگ اور مارکیٹ تک رسائی حاصل ہوگی۔ 10 ہزار افراد کو جدید گیمنگ، اینیمیشن اور انٹرایکٹو مواد کی تیاری کے کورسز اور ورکشاپس کے ذریعے تربیت دی جائے گی۔جدید کو ورکنگ اسپیس بھی قائم کیا جائے گا جس میں 100 نشستیں نوجوان تخلیقی دماغوں کے لیے مفت دستیاب ہوں گی۔

ہم نیٹ ورک لمیٹڈ کے سی ای او درید قریشی نے کہا کہ یہ صرف ٹیکنالوجی نہیں بلکہ خوابوں اور لوگوں کی بات ہے۔ ہم ہر تخلیقی خیال اور ہر باصلاحیت دماغ کے لیے ایک گھر بنا رہے ہیں۔وہ انجن ہے جو پاکستانی ٹیلنٹ کو عالمی سطح پر کامیاب بنائے گا۔

ہیڈ آف ایم ڈی پروڈکشن کی سربراہ مومنہ درید نے کہا کہ پاکستان کے یوتھ پر سرمایہ کاری ہوگی تو وہ مستقبل میں ملک کے لئے فائدہ مند ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ٹی وی پہلے سے یوتھ کے اوپر کام کررہا ہے، مارکیٹنگ ٹول ایک ایسا ٹول ہے جس سے اس گیمنگ کی صنعت کو مزید بہتر کیا جاسکے گا اور یوتھ کو معلوم ہوگا کہ ہم اور حکومت پاکستان کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے ذریعے یوتھ تربیت حاصل کرکے پاکستان کیلئے کچھ کرسکیں گے، اس فیلڈ میں بچوں کو آگے جانا ہے ورنہ پیچھے رہ جائیں گے۔

اگنائٹ نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ کے بلال عباسی نے کہا کہ دنیا میں کچھ ایسے بھی ممالک ہیں جن کی جی ڈی پی ایک گیم کی حاصل کردہ کمائی سے زیادہ ہے اس لئے یہ معاہدہ کیا گیا ہے تا کہ پاکستانی معیشت میں گیمنگ اور اینیمیشن کی فیلڈ اپنا حصہ ڈال سکے۔

جنرل مینیجر اگنائٹ نیشنل ٹیکنالوجی فنڈ بلال عباسی نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی کوشش کی تھی جس سے 12 فیصد فائدہ ہوا، گیمنگ کی صنعت ایک ایسی صنعت ہے جو ایک ملک کی پوری جی ڈی پی سے بھی اوپر ہے۔امید ہے کہ اس معاہدے سے معیشت کو سپورٹ حاصل ہوگی۔

اگنائٹ کے سی ای او رفیق اے بوریرو نے کہا کہ یہ اقدام نوجوانوں کو عالمی معیار کی مہارتوں اور ڈھانچے کی فراہمی یقینی بنائے گا اور حکومت کے وژن کو آگے بڑھائے گا۔

جیمینائی کا نیا نینو بنانا اے آئی ساری ٹرینڈ، صارفین پریشان

سینٹر آف ایکسیلنس اِن گیمنگ اینڈ اینیمیشن کو پاکستان کی ڈیجیٹل اور تخلیقی معیشت میں سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے جو نہ صرف نئے کاروباری مواقع پیدا کرے گا بلکہ پاکستان کو خطے میں گیمنگ اور اینیمیشن کا مرکز بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرے گا۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top