وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف نے حج نمائش تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حج اور عمرے کے دوران سعودی قوانین پر عمل کرنا ہرعازم پرلازم ہے، کیونکہ وہاں ہمارے لوگ پاکستان کے سفیر کا کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے سرکاری حج اسکیم میں شفافیت کے لیے مختلف کیٹیگری ختم کر کے ایک یکساں اسکیم متعارف کرائی ہے تاکہ تمام عازمین کو یکساں سہولیات میسر آئیں۔
سردار یوسف نے بتایا کہ حجاج کرام کی سہولت کے پیشِ نظر پرائیویٹ آپریٹرز پر سختی کی گئی ہے تاکہ سرکاری اور پرائیویٹ دونوں اسکیموں کے تحت جانے والے زائرین کو بہتر خدمات مل سکیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے بروقت حج پالیسی کابینہ سے منظور کروائی جبکہ مقررہ کوٹہ کے مطابق ایک لاکھ 20 ہزار افراد نے حج درخواستیں جمع کرائیں۔
وفاقی وزیر نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ بعض زائرین حج کے دوران بھیک مانگتے ہیں جس سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔
اس سلسلے میں سخت کارروائی جاری ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ حج پر پاکستانی مصنوعات کے استعمال سے ملکی معیشت کو فائدہ ہوگا اوراگر ہماری مصنوعات معیاری ہوں گی تو ہم عالمی سطح پر بھی ایکسپورٹ بڑھا سکیں گے۔
مزید برآں سردار یوسف نے اعلان کیا کہ جیسے حجاج کرام کو روانگی سے قبل تربیت دی جاتی ہے، ویسے ہی اب عمرہ زائرین کو بھی عبادات اورنظم و ضبط سے متعلق خصوصی ٹریننگ دی جائیگی تاکہ وہ باوقاراندازمیں پاکستان کی نمائندگی کریں۔
وزیر اعظم شہباز شریف ہنگامی دورے پر قطر پہنچ گئے
انہوں نے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح حجاج کرام کو بہترین سہولیات فراہم کرنا ہے اور اس ضمن میں عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔