ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے طلبا کو پاس اور فیل کرنے کا طریقہ کار سخت قرار

ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے طلبا کو پاس اور فیل کرنے کا طریقہ کار سخت قرار


منصوبہ بندی کمیشن نے پاکستان میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے طلبا کو پاس اور فیل کرنے کے طریقہ کار کو علاقائی مسابقت کے مقابلے میں بہت سخت قرار دیتے ہوئے وفاقی وزارت صحت کو اس میں فوری بہتری کی تجویز دی ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی سے طلبا کی ایک بڑی تعداد نے رابطہ کر کے ملک بھر میں رائج ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے طلبا کیلئے سخت ترین شرائط پر مبنی طریقہ کار سے آگاہ کیا۔

ایشیا کپ دیکھنے کیلئے شائقین کو تین پرکشش پیکچز فراہم

ذرائع کے مطابق یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز لاہور سے منسلک سرکاری اور نجی کالجز کے طلبا نے وفاقی وزیر کو ایک خط لکھا کہ پاکستان میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس میں تھیوری میں ایک نمبر کی کمی سے پورا سال ضائع کر دیا جاتا ہے چاہیے پریکٹیکل میں جتنے بھی اضافی نمبر لے لیں۔

طلبا نے بتایا کہ پاکستان میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس میں تھیوری اور پریکٹیکلز میں الگ الگ 50 فیصد نمبر حاصل کرنے کی شرط لگائی گئی ہے جس کے لئے دونوں تھیوری اور پریکتیکل میں ہر بلاک میں 75 اور 75 نمبر لینا ضروری ہے ۔

ان طلبا نے بتایا کہ ان کا جولائی 2025میں سپلی کا رزلٹ آیا 1195 میں سے 500سے زیادہ طلبہ فیل کر دیئے گئے اور سالانہ امتحان کے بعد محض ایک سپلی میں فیل ہونے کی وجہ سے ان کا پورا سال ضائع کر دیا گیا ہے یہ رزلٹ صرف فرسٹ ائیر ایم بی بی ایس کا ہے باقی کلاسز کے سپلی کے حالیہ رزلٹ میں مجموعی طور ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کے فیل طلبا کی تعداد 1700کے قریب ہے۔

طلبا نے کہا اگر تھیوری میں پاس ہونے کیلئے درکار 75 نمبرز کی بجائے 74 آ جائیں اور پریکٹیکلز میں درکار 75 کی بجائے 130 نمبر بھی لے لیں تو فیل کر دیا جاتا ہے کیونکہ تھیوری میں ایک نمبر کم ہے جبکہ پریکٹیکل میں زیادہ مارکس لینے کا کوئی انعام نہیں۔

طلبا نے بھارت کے میڈیکل ایجوکیشن کے نظام کی دستاوہزات بھی ڈپٹی چیئر مین منصوبہ بندی کمیشن کو بجھوائیں اور بتایا کہ بھارت میں پاس یا فیل کرنے کیلئے تھیوری اور پریکٹیکل کی ویٹڈ ایوریج لی جاتی ہے جس میں تھیوری کا 60 فیصد اور پریکٹیکل کا 40فیصد یا پریکٹیکل 60فیصد اور تھیوری کا 40فیصد لیا جاتا ہے دونوں صورتوں میں طالب علم کی اوسط 50 فیصد بنے تو پاس قرار دیا جاتا ہے مگر پاکستان میں صرف ایک سپلی کے چانس کے بعد ایک نمبر بھی کم ہونے پر طالب علم کا پورا سال ضائع کر دیا جاتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن نے معاملہ وزارت صحت کو بھیجنے سے قبل کمیشن کے سینئر ترین افسر کو طلبا کی طرف سے اٹھائے گئے سوالات کی حقیقت جاننے کیلئے کہا اور منصوبہ بندی کمیشن کے اعلی افسر مکمل تحقیق کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ طلبا سے واقعی زیادتی ہوئی ہے ان میں سے اکثر طلبا ایسے تھے جو ایم بی بی ایس کے پہلے سال کے امتحان میں مجموعی طور پر تین بلاکس میں سے ایک بلاک میں فیل تھے اور اس ایک بلاک میں بھی تھیوری میں چند نمبروں سے فیل تھے جبکہ پریکٹیکل میں پاس تھے۔

ذرائع کے مطابق منصوبہ بندی کمیشن کے اعلی افسر نے کہا کہ محض ایک سپلی کی بنیاد پر طلبا کو فیل کر کے پورا سال ضائع کرنا ظلم ہے ،کمیشن نے یہ بھی کہا کہ اگر کوئی طالب علم سپلی کے امتحان میں بیمار ہو جائے یا کسی کے گھر کوئی فوتگی ہو جائے یا کچھ بھی ہو طالب علم کا ایک سپلیمنٹری امتحان کی بنیاد پر پورا سال ضائع نہیں کیا جا سکتا،

ذرائع کے مطابق کمیشن نے قرار دیا کہ جو طلبا تین مین سے صرف ایک بلاک میں چند نمبروں سے فیل کئے گئے ہیں ان کو ویٹڈ ایوریج کی بنیاد پر جانچا جائے جو بھی تھیوری اور پریکٹیکلز مین 60:40 یا 40:60کی بنیاد پر
50 فیصد کی اوسط لے رہے ہیں ان کو فوری طور پر پاس قرار دیا جانا چاہیئے کیونکہ چند نمبرز کے فرق سے کسی بھی طالب علم کا پورا سال ضائع کرنا عالمی تعلیمی اصولوں کیخلاف ہے۔

ہونڈا سٹی کا نیا فیس لفٹ ورژن پاکستان میں متعارف کرانے کی تیاری

منصوبہ بندی کمیشن نے یہ رپورٹ ڈپٹی چیئرمین منصوبہ بندی کمیشن کے ذریعے وفاقی وزیر صحت سید کمال مصطفی کے حوالے کی ہے تاکہ متعلقہ وزیر طلبا سے زیادتی کا ازالہ کرنے کیلئے پی ایم ڈی سی کو رولز میں تبدیلی کیلئے ہدایت کریں اور پورے ملک میں متعلقہ یونیورسٹیوں کو نتائج کو از سر نو مرتب کرنے کیلئے کہا جا سکے۔

ایک سابق وائس چانسلر نے اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ چند نمبروں سے ایم بی بی ایس یا بی ڈی ایس کے طلبا کو سال ضائع نہیں کیا جا سکتا اس طالب علم کو اگلے سال کے ساتھ فیل مضموں پاس کرنے کا بھی کہا جا سکتا ہے۔

دوسری طرف طلبا اور والدین اب مسلسل مطالبہ کر رہے ہیں کہ پرائیویٹ میڈیکل کالجز کی فیسیں 25 سے 28 لاکھ سالانہ ہیں ایک سال ضائع ہونے سے ایک سال کی اضافی فیس کہاں سے دینگے جب سیلاب نے فصلوں سمیت بہت مالی نقصان کر دیا ۔انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پی ایم ڈی سی فوری طور پر فیصلہ کرے اور انہیں ایک فیل بلاک میں  اوسط کی بنیاد پر پاس کرے یا اگلی کلاس کے ساتھ فیل بلاک پاس کرنے کی اجازت دے۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top