کراچی: نئے مالی سال کی پہلی مانیٹری پالیسی آج متوقع، شرحِ سود میں 100 بیسز پوائنٹس کمی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک جاری مالی سال کی پہلی مانیٹری پالیسی کا آج اعلان کرے گا۔
اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اجلاس شروع ہوگیا ہے، اجلاس کی سربراہی گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کررہے ہیں۔
اجلاس میں مانیٹری پالیسی کمیٹی اہم معاشی اعدادوشمار کا جائزہ لے گی ، جائزے کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک مانیٹری پالیسی کے فیصلے سے آگاہ کریں گے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے مہنگائی میں مسلسل کمی کی سبب شرح سود میں سو بیسز پوائنٹس تک کمی کی گنجائش ہے۔ لیکن کمیٹی شرح سودمیں پچاس سے سوبیسزپوائنٹس کمی کرسکتی ہے۔
آئی ایم ایف نے سخت مانیٹری پالیسی رکھنے کی ہدایت جاری کی ہے، اس وقت شرح سود گیارہ فیصد پر ہے جبکہ گزشتہ مالی سال اسٹیٹ بینک شرح سود بائیس سے کم کرکے گیارہ فیصد پر لاچکا ہے۔
تاہم تمام تاجربرادری شرح سود سنگل ڈیجٹ میں لانے کا مطالبہ کررہی ہے۔
دوسری جانب ٹاپ لائن ریسرچ نے مانیٹری پالیسی سروے جاری کردیا ہے ، جس میں بتایا ہے کہ 56 فیصد نے شرح سود میں 50 بیسز سے 100 بیسز پوائنٹس تک کمی کی توقعات کا اظہار کیا۔
جبکلہ سروے میں 37 فیصد کی رائے میں شرح سود میں کوئی تبدیلی نہ ہونے کی توقع کی۔
پچھلی مانیٹری پالیسی میں شرح سود 11 فیصد پر ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ ہوا تھا۔
مالی سال 26-2025 میں مہنگائی کی اوسط شرح 5 سے 7 فیصد رہنے کی توقعات ہے۔
جولائی میں مہنگائی کی شرح 3 سے ساڑھے3 فیصد کے درمیان رہنے اور جنوری تک مہنگائی کی اوسط شرح 3 سے 5 فیصد رہنے کی توقع ہے۔
سروے رپورٹ کے مطابق فروری سے جون 26 تک مہنگائی کی شرح 6 سے 8 فیصد رہنے کی توقعات ہے ، پچھلی مانیٹری پالیسی کے بعدٹی بلزکی کٹ آف ایلڈ میں 10 بیسزسے39 بیسزپوائنٹس تک کمی ہوئی۔
رپورٹ میں کہنا ہے کہ سروے میں51 فیصد کی رائے میں دسمبر 25 تک ڈالر 285 سے 290 روپے کے درمیان رہے گا۔