چین کے شہر تیانجن میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے ٹرانسپورٹ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان نے اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ شرکت کی،چین کے وزیر ٹرانسپورٹ لیووی نے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کا استقبال کیا۔
بھارت،ایران، بیلاروس، قازقستان، رشین فیڈریشن اور ازبکستان کے وزرا نے بھی اجلاس میں شرکت کی ، اس موقع پروفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم خان سے چینی وزیر ٹرانسپورٹ کی ملاقات ہوئی جس میں گوادرپورٹ ،ائیر پورٹ اور ایران و افغانستان سے زمینی رابطوں پر گفتگو ہوئی۔
اٹلس ہنڈا نے موٹر سائیکل کی قیمتوں میں 6 ہزار روپے تک اضافہ کر دیا
دونوں وزراء نے سی پیک کے مغربی حصے اور ای کامرس کے امورپر بھی تبادلہ خیال کیا،علیم خان نے چینی ہم منصب لیووی کو پاکستان کے دورے کی دعوت بھی دی۔
ملاقات میں شاہراہ قراقرم کے مختلف اموراور بھاشا ڈیم کی 2029تک تکمیل پر گفتگو ہوئی ،پاکستانی وزیر اعظم کے اگست 2025کے مجوزہ دورے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
چینی وزیر ٹرانسپورٹ نے کہا کہ وہ ایس سی او میں پاکستان کی بھرپور شرکت کا خیر مقدم کرتے ہیں۔چین نے ایم6،ایم9اور مانسہرہ،ناران، جھال کنڈ شاہراہوں میں اظہار دلچسپی کیا،علیم خان نے کہا پاکستان مواصلات کی بہتری میں چین کے تعاون کا خیر مقدم کرتا ہے۔
ریلوے اسٹیشنز پر اے ٹی ایم کی سہولت کو یقینی بنائیں گے،حنیف عباسی
اس موقع پر چینی وزیر ٹرانسپورٹ کا کہنا تھا کہ پاکستان سے چین کا تعلق دیرپا اور دو طرفہ تعاون پر مبنی ہے،پاکستان میں کام کرنا چینی ماہرین کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے،عبدالعلیم خان نے کہا کہ پاکستان سے دیگر ممالک کے لئے تجارتی راہداریاں ترجیح ہیں۔