سندھ اسمبلی نے مالی سال 26-2025 کا بجٹ منظور کرلیا،اپوزیشن کی جانب سے پیش کی جانے والی 2ہزار سے زائد کٹوتیوں کی تحاریک مسترد کردی گئیں۔
سندھ اسمبلی نے 34 کھرب 51 ارب روپے کا بجٹ منظور کیا ، صوبائی اسمبلی نے 156 ارب روپے کا ضمنی بجٹ بھی منظورکر لیا،سندھ کے بجٹ کا حجم گزشتہ سال سے 12.9 فیصد زیادہ ہے۔
کراچی میں یکم جون سے اب تک 57 مائیکرو زلزلے ریکارڈ
آئندہ مالی سال کے بجٹ کے 188 مطالبات زر کی منظوری دے دی گئی ، 6محصولات ختم، پروفیشنل ٹیکس کی منسوخی سے عوام کو 5 ارب روپے کا ریلیف ملےگا۔سندھ اسمبلی نے نئے مالی سال کے لیے تمام گرانٹس منظور کر لیں۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے عوامی فلاح کیلئے محصولات میں بڑی نرمی کی ہے۔پیپلز پارٹی حکومت کا بجٹ عوامی ریلیف اور معاشی ترقی پر مبنی ہے،ہاریوں پر بوجھ کم کرنے کے لیے کاٹن فیس اور ڈریج سیس ختم کر دی ہے،کپاس کی پیداوار میں 30.7 فیصد کمی اور زرعی ترقی کی شرح میں 0.56 فیصدکمی ہوئی۔
پاک بنگلادیش ٹی20 سیریز کے شیڈول کا اعلان کردیا گیا
فصلوں کی کم پیداوار کے پیش نظر زرعی شعبے کو خصوصی رعایت دی ہے،خراب موسم اور کاشتکاری میں کمی کے اثرات کو کم کرنے کیلئے ڈریج سیس بھی ختم کر دیا گیا ،زرعی پیداوار کی لاگت کم کرنے کے لیے لوکل سیس ختم کر دیا گیا ہے۔
زرعی اسٹوریج اور انشورنس پر ٹیکس چھوٹ کسانوں کی مدد کرے گی،مختلف ریونیو چارجز میں 50 فیصد کمی کی گئی ہے،انتقال سرٹیفکیٹ، تصدیق شدہ نقول، سیلز سرٹیفکیٹ وغیر ہ میں چارجز میں کمی کی۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ کمرشل گاڑیوں کا سالانہ ٹیکس صرف 1000 روپے کر دیا گیا ہے،موٹر سائیکل انشورنس لازمی نہیں رہے گی، یہ عوام کیلئے بڑا ریلیف ہے،تھرڈ پارٹی انشورنس پر ٹیکس 15 سے کم کر کے 5 فیصد کر دیا۔
ملک بھر میں مختلف مقامات پر طوفان اور گرج چمک کیساتھ بارش کا الرٹ جاری
آن لائن ٹیکسی اور بس سروسز کو سستا بنانے کے لیے ٹیکس کم کیے ،چھوٹے کاروباروں کیلئے سالانہ 4 ملین روپے تک ٹرن اوور پر سیلز ٹیکس سے استثنیٰ ہوگا،تعلیم اور صحت پر ٹیکس کی شرح محدود کر کے عام آدمی کو سہولت دی ہے۔
5لاکھ روپے سے زائد فیس والے تعلیمی اداروں پر 3فیصد ٹیکس ہوگا،تعلیم اورصحت پر3،3فیصد ٹیکس سے معیار متاثر نہیں ہوگا۔