ایک طویل اور منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ چہل قدمی جہاں دیگر طبی فوائد دیتی ہے، وہیں یہ امراض قلب اور خصوصی طور پر دل کے بے ترتیب دھڑکنے سے بچانے میں مددگار ہوتی ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق برطانیہ میں پانچ لاکھ افراد پر 13 سال تک کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جو شخص جتنی تیزی سے چہل قدمی کرتا ہے، اس میں دل کی بے ترتیب دھڑکنے کی بیماری سے بچنے کی امید زیادہ ہوتی ہے۔
تحقیق میں شامل افراد کی عمریں 40 سے 69 سال تک تھیں اور ان میں زائد الوزن افراد بھی شامل تھے جب کہ نصف تعداد خواتین کی تھیں۔
ماہرین نے بعض رضاکاروں کو تحقیق کے وقت خصوصی گھڑی پن کر چہل قدمی کرنے کا کہا تھا جب کہ بعد میں ماہرین نے تمام رضاکاروں سے سوالات بھی کیے اور ان کے جوابات کی روشنی میں نتائج اخذ کیے۔
ماہرین نے پایا کہ معتدل رفتار سے چہل قدمی کرنا سب سے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے اور ایسے افراد میں دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کی بیماری سے بچنے 43 فیصد امکانات ہوتے ہیں۔
ماہرین نے چہل قدمی کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کیا، جس میں تیز رفتار چہل قدمی فی گھنٹہ 5 میل تک جب کہ سست رفتار چہل قدمی فی گھنٹہ تین میل تھی۔
ماہرین نے فی گھنٹہ 4 میل تک چہل قدمی کو معتدل رفتار قرار دیا اور پایا کہ اس رفتار سے چہل قدمی کرنا زائد العمر افراد، خواتین اور زائد الوزن افراد کو بھی فائدہ دیتا ہے۔
ماہرین نے کہا کہ لازمی نہیں ہے کہ امراض قلب سے بچنے کے لیے لوگ یومیہ فی گھنٹہ چہل قدمی کریں، صحت مند زندگی گزارنے کے لیے عام افراد کو یومیہ 20 منٹ تک چہل قدمی بھی فائدہ دے سکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ چہل قدمی کرتے وقت رفتار کا تعین کیا جانا چاہیے اور ایک ہی رفتار میں چہل قدمی کو برقرار اور مکمل کیا جائے تو اس کے زیادہ فوائد ہوتے ہیں۔