افغان شہریوں کی واپسی میں کوئی شکایت ہوئی تو فوری ایکشن لیا جائے گا، اسحاق ڈار

افغان شہریوں کی واپسی میں کوئی شکایت ہوئی تو فوری ایکشن لیا جائے گا، اسحاق ڈار


اسلام آباد: نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ افغان شہریوں کی واپسی کے عمل میں کوئی شکایت ہوئی تو فوری ایکشن لیا جائے گا۔

نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سے تجارت کے فروغ کے لیے بات چیت ہوئی۔ اور تجارتی سامان کی نقل و حمل سے متعلق تبادلہ خیال ہوا۔ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم سے دونوں اطراف کو فائدہ ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی تجویز تھی کہ تجارتی سامان کی نقل و حمل کے لیے ایک کمپنی کافی نہیں۔ اس لیے 2 کمپنیاں مزید اس میں شامل کی جا رہی ہیں۔ جبکہ کافی وقت سے افغانستان کی طرف سے ٹرانزٹ گڈز پر انشورنس گارنٹی کی تجویز تھی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ اے پلس پلس انشورنس کمپنی اس کی گارنٹی لے گی۔ دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی وفود کا تبادلہ ضروری ہے۔ جبکہ طور خم بارڈر پر آئی ٹی سسٹم کو جلد فعال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت میں اضافہ ضروری ہے۔ مہاجرین کے حوالے سے 4 اصولی فیصلے ہوئے ہیں۔ اور افغان شہریوں کو باعزت طریقے سے واپس بھجوایا جارہا ہے۔ جبکہ ہم نے افغان شہریوں کی فراخ دلی سے میزبانی کی۔ اور اگر افغان شہریوں کی واپسی کے عمل میں کوئی شکایت ہوئی تو فوری ایکشن لیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب پر لوگوں کے اعتماد کا لیول بڑھتا جا رہا ہے، عظمیٰ بخاری

نائب وزیر اعظم نے کہا کہ مہاجرین کو عزت و احترام سے واپس بھیجنا ہمارا مذہبی فریضہ بھی ہے۔ اور مہاجرین کے حوالے سے کوئی بھی شکایت ہو گی تو فوری نوٹس لیا جائے گا۔ واپس آنے والے مہاجرین کی جائیدادوں کے حوالے سے حکومت پاکستان کی کوئی ہدایت نہیں ہے۔ افغان مہاجرین ہمارے بھائیوں کی طرح مہمان تھے۔

انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین کی جائیداد کے حوالے سے بھی کمیٹی قائم کی گئی ہے۔ اور جو لوگ واپس آئے ہیں ان کو اپنا سامان ساتھ لے کر آنے کی اجازت ہے۔ خطے کی ترقی، بہتری اور امن وامان کے لیے ہمیں مل کر کام کرنا ہو گا۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ افغانستان کسی کو غلط سرگرمی کے لیے اپنی زمین استعمال نہیں کرنے دے گا۔ اور نہ ہی پاکستان اپنی زمین افغانستان کے خلاف استعمال کرنے دے گا۔ افغان وزیر خارجہ کو پاکستان دورے کی دعوت دی ہے۔ اور پاکستان ان کا دوسرا گھر ہے۔



Courtesy By HUM News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top