کیا آپ کیلے کے چھلکوں کا یہ فائدہ جانتے ہیں؟

کیا آپ کیلے کے چھلکوں کا یہ فائدہ جانتے ہیں؟


مچھروں کو بھگانے کے لیے ہم طرح طرح کے کیمیکل پر مبنی امصنوعات استعمال کرتے ہیں، جو ہماری صحت کے لیے نقصان دہ ہوتی ہے۔ آج ہم کیلے کی مدد سے مچھروں کو بھگا نے کی ایک حیرت انگیز ترکیب جانیں گے۔

آج کل مچھروں کے ذریعے پھیلی جانے والی وبا بہت عام ہوگئی ہے۔ ڈینگی، ملیریا، چکن گونیا جیسی بیماریاں تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ ایسے میں مچھروں سے خود کو اور اپنے خاندان کو بچانا بہت ضروری ہوگیا ہے۔

مارکیٹ میں ایسی مصنوعات کی بہتات ہے جو مچھروں کو دوربھگانے کی آفرکرتی ہیں۔ لیکن ان کے اندراستعمال ہونے والا خطرناک کیمیکل آپ کے اور آپکی فیملی کے لیے بھی نقصان دہ ہوتا پے۔ ایسے میں قدرتی طریقے کی اور بھی اہمیت بڑھ جاتی ہے جس سے مچھر بھی بھاگ جائیں اور صحت کو بھی کوئی نقصان نہیں پہنچےگا۔ آج ہم آپ کو کیلے کی مددسے مچھروں کو بھگانے کے آسان طریقے بتائیں گے۔

کیلے کے چھلکے سے مچھروں کو بھگا ئیں

کیلے کا چھلکا مچھروں سے محفوظ رکھنے میں بہت مدد کرسکتا ہے۔ سونے سے تقریبا ایک گھنٹہ پہلےکمرے کے چاروں کونوں میں کیلے کے چھلکے رکھ دیں۔ کیلے کے چھلکوں سے آنے والی بدبو مچھروں کو بھگا سکتی ہے۔ اگر اپ کے گھر میں چھوٹے بچے ہیں یا اگر سانس کی تکلیف یا دمہ کے مریض ہوں تو کیمیکل والی مصنوعات کے بجائے یہ نسخہ ایک بار آزما کر دیکھیں۔

کیلے کے چھلکے کا پیسٹ بھی مچھروں سے محفوظ رکھتا ہے

اگر گھر کے کسی حصے میں مچھروں کی بہتات ہوتو کیلے کے چھلکوں کے پیسٹ کوانہیں وہاں سے بھگانے کے لیے استعمال کیا کریں۔ کیلے کے چھلکے کو مکسچر میں باریک پیسٹ بنا لیں۔ اب اس پیسٹ کو گھر کے ان کونوں میں اچھی طرح لگا لیں جہاں مچھر زیادہ ہوتے ہیں۔ اس کی بو سے مچھر دور ہوجائیں گے۔

کیلے کے چھلکے کو جلا دیں

مچھروں کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے جلتے ہوئے کیلےکے چھلکے کا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔ جب کیلے کے چھلکے جلائے جاتے ہیں تو اس سے نکلنے والی عجیب بو سے مچھر دور بھاگ جاتے ہیں۔ لیکن انہیں جلاتے وقت تھڑا سا محتاط رہنے کی ضرورت ہے وہ یہ کہ جلتے ہوئے کیلے کو تھوری دیر سے زیادہ کمرے میں نہ رکھیں کیونکہ جلتے ہوئے کیلے کی عجیب بو مچھروں کے ساتھ ساتھ آپ کو بھی پریشان کر سکتی ہے۔




Courtesy By Such News

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top