جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔
ٹنڈو الہیار میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ آئینی ترامیم پر جو چیزیں ہم نے مسترد کیں وہ واپس ہو چکی ہیں، حکومت مسودہ ہم نے مسترد کردیا تھا، اس مسودے سے عدلیہ کمزور ہوجاتی اور انسانی حقوق تباہ ہو جاتے۔
آئینی عدالت کی تائید ایک پی ٹی آئی سینیٹر نے بھی کی تھی ، بلاول بھٹو
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں اس لیے نہیں کہ عوام کے مفاد کے خلاف قانون پاس کریں ، عوامی مفاد میں فیصلے کرنا ہوں گے، ضروری معاملات کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔
جے یو آئی سربراہ نے نے کہا کہ بلاول بھٹو، نواز شریف اور پی ٹی آئی کی قیادت سے ملاقات کروں گا، 18 ویں ترمیم میں بھی ہمیں 9 مہینے لگ گئے تھے، آج کیا مسئلہ ہے جو ہم پر جلدی مسلط کی گئی۔
اپوزیشن کو اپنی ترامیم لانی چاہئیں ، مولانا فضل الرحمن کا پی ٹی آئی کو مشورہ
ان کا مزید کہنا تھا کہ مسودے پر کافی ہم آہنگی ہو چکی ہے۔ پی ٹی آئی شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس تک احتجاج ملتوی کرے، پہلے بھی مظاہرے کے نتائج اچھے نہیں نکلے تھے۔