وزیراعظم آزادکشمیرچوہدری انوارالحق (Anwar ul Haq) کے استعفے کی خبروں کی تردید کردی گئی ۔
ترجمان نے چوہدری انوارالحق کے استعفیٰ کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم آزادکشمیر نے صدر آزاد کشمیر کو استعفیٰ نہیں بھجوایا۔
مسلم لیگ ن کا آزاد کشمیر حکومت سے علیحدگی کا اعلان
ترجمان نے مزید کہا کہ وزیراعظم چوہدری انوارالحق سے منسوب صحافیوں سے رسمی گفتگو کی خبر بھی من گھڑت ہے۔
دوسری جانب وزیر اعظم آزاد کشمیر چودھری انوار الحق نے تحریک عدم اعتماد کا سامنا کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے تاحال وزارت عظمیٰ کے امیدوار کا اعلان نہیں کیا گیا۔
پیپلز پارٹی نے تاحال قانون ساز اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد جمع نہیں کرائی۔ تاہم قانون ساز اسمبلی کا اجلاس اگلے 24 گھنٹے کے دوران کسی بھی وقت طلب کیے جانے کا امکان ہے۔
آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کا اجلاس بلانے کے حوالے سے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کشمیر کے رکن اسمبلی حسن ابراہیم نے مسلم لیگ ن کے ساتھ اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا۔
واضح نہیں آزاد کشمیر کا وزیراعظم کون ہوگا؟ نیئربخاری
واضح رہے کہ آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے 52 ارکان کے ایوان میں تحریک عدم اعتماد کے لیے 27 ووٹ چاہیئیں۔ جو پاکستان پیپلز پارٹی نے پورے ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ جبکہ مسلم لیگ کے 9 اور پیپلز پارٹی کے ایک رکن اسمبلی نے اپوزیشن میں بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
